حقیقت خرافات میں کھوگئی
صفات
عالم محمدزبیرتیمی
حقیقت
اور خرافات دوالگ الگ اورمتضاد چیزیں ہیں جن کا بیک وقت ایک ساتھ اکٹھا ہونا
اجتماع ضدین ہے ۔البتہ حق وباطل کی معرکہ آرائی میں وقتی طورپر حقیقت خرافات میں
کھوجاتی ہے ۔ ایسا ہردورمیں ہوتا آیا ہے اور آج بھی ہورہا ہے ، اسلام سب سے پہلا
مذہب ہے اوراس کی سب سے پہلی دعوت توحید ہے اس کے باوجود شیاطین جن وانس نے
ہردورمیں انسانوں کو شرک کا آلہ کاربنائے
رکھااورحقیقت خرافات میں کھوتی رہی،اسی حقیقت کی دبیز تہہ سے پردہ اٹھانے کے لیے
ہردورمیں انبیائے کرام مبعوث کئے گئے ۔لاکھوں انبیائے
کرام کی دعوت کے باوجود رحمت عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے وقت ساراعالم
کفروبت پرستی سے جوجھ رہا تھا محض اس بنیاد پر کہ حقیقت خرافات میں کھوچکی تھی ،
ہمارے آقا نے اپنی نبوت کی23سالہ زندگی میں حقیقت اورخرافات کا ایسا
واضح تصور پیش کردیا کہ اس کی رات بھی دن کی مانند ہوگئی لیکن بُرا ہوجہالت
اورہوائے نفس کا کہ مرورایام کے ساتھ یہ امت اپنے نبی کی تعلیمات سے دور ہوتی گئی
، امت کا ایک بڑاطبقہ گمراہی کا شکار ہوگیا پھر حقیقت کی جگہ پر خرافات کوفروغ
ملنے لگا اورروایات کی گرم بازاری ہوگئی۔آج برصغیرپاک وہندمیں ایسے بے شمار
اعمال وتصورات پائے جاتے ہیں جوحقیقت میں ایجادبندہ ہیں لیکن دین کے نام پر مسلم
معاشرے کا حصہ بن چکے ہیں۔