سرائے
خالد رحمٰن
خالد رحمٰن
حاکم وقت کا دربار لگا ہوا تھا!
ایک شخص بڑے رعب
کے ساتھ اندر داخل ہوا اور تخت شاہی تک آپہنچا۔
آنے والے شخص کو
پر اعتماد دیکھ کر دربار میں موجود امراء وزرا میں سے کسی کو یہ جرأت نہ ہوئی کہ
اسے روکے یا اس سے کچھ دریافت کرے۔
’’توکون ہے اور
یہاں کیوں آیا ہے؟‘‘ حاکم وقت نے خود ہی
کسی قدر تعجب سے سوال کیا۔
’’میں اس سرائے
میں ذرا ٹھہرنا چاہتا ہوں!‘‘محل کی طرف اشارہ کرتے ہوئےاجنبی نے جواب دیا۔